وتر كی تيسری ركعت ميں دعاء قنوت سے پہلے رفع اليدين كرتے ہیں، اس كی دليل كيا ہے؟ رسول الله ﷺ نے وتر ميں رفع اليدين كيا تھا؟ حديث كی صحت بھی بتائيں۔ جزاک اللہ
الجواب باسم ملهم الصواب
نبی كريم ﷺ سے وتر تیسری رکعت میں رکوع سے پہلے دعائے قنوت پڑھنا ثابت ہے البتہ دعائے قنوت میں ہاتھ اٹھانا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عمل سے ثابت ہے۔
حدیث شریف میں ہے:عن عبد الرحمن بن الأسود، عن أبيه، قال: " كان عبد الله يقرأ في آخر ركعة من الوتر: قل هو الله أحد، ثم يرفع يديه فيقنت قبل الركعة " (المعجم الكبير، باب العين) ترجمہ:’’حضرت عبد الرحمن بن اسود اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ رتر کی آخری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھا کرتے تھے پھر اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے تھے پھر دعائے قنوت پڑھتے تھے رکوع سے پہلے‘‘۔
ایک اور روایت میں ہے:كان عمر يرفع يديه في القنوت. (جزء رفع اليدين للبخاري، ص146، ط: دار ابن حزم) ترجمہ:’’حضرت عمر رضی اللہ عنہ دعائے قنوت پڑھتے وقت ہاتھ اٹھایا کرتے تھے‘‘۔
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر4268 :