لاگ ان
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023
لاگ ان
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023
لاگ ان / رجسٹر
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023

تلاوت قرآن چاہے ایصال ثواب کےلیے ہو یا برکت کےلیے ـ ہر دو صورت میں اس کے لیے طلبہ وغیرہ کو جمع کرنے کا اہتمام کرنا کیسا ہے ـ جیسے آج کل مروجہ قرآن خوانی میں ہوتا ہےـ اور اس پر اجرت لینا اور کھانا کیسا ہے؟

الجواب باسم ملهم الصواب

انفرادی طور پر تلاوت کر کے مرحومین کو ایصال ثواب کرنا درست ہے، نیز اگر ایصال ثواب یا تلاوت کے لیے جمع نہ کیا جائے بلکہ خود سے جمع ہوں جیسے تعزیت کے لیے آئے اور جمع ہو گئے اور تلاوت شروع کر کے ایصال ثواب کر دیا یا  مدرسے میں جو حفظ کے بچے جمع ہوتے ہیں اور اکٹھے بیٹھ کر تلاوت کرتے ہیں اگر آخر میں ایصال ثواب کی نیت سے دعا کروا دی اور دونوں صورتوں میں اگر تلاوت کے بدلے میں کھانا یا رقم دینے کا وعدہ نہیں ہوا تو یہ صورت جائز ہے۔ لیکن مروجہ طریقے پر لوگوں کو جمع کر کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کرنا اور اس پر اجرت لینا اور دینا ناجائز ہے، قرآن خوانی کے بدلے میں کھانا کھلانا بھی اس کی اجرت میں ہی داخل ہے۔ اس لیے یہ بدعت قابل ترک ہے۔

لیکن اگر حصول برکت کے لیے لوگوں کو جمع کر کے قرآن خوانی کی جائے اور اس کے بدلے میں اجرت وغیرہ بھی دی جائے تو  یہ جائز ہے۔

(الف) عن ابن عباسٍ: أنَّ نَفَراً من أصحابِ النبيِّ – صلی الله عليه وسلم – مَرُّوا بِماءٍ فيِهِمْ لَدِيغٌ، أو سَليمٌ، فَعَرَضَ لَهُمْ رجلٌ من أهْلِ الماءِ، فقالَ: هلْ فيكُمْ مِن راقٍ؟ إنَّ في الماءِ رجلاً لدِيغاً، أَو سَليماً، فانطلق رجلٌ منهم، فَقَرأ بِفاتحةِ الكتابِ علی شَاءٍ، فَبَرأَ، فجاءَ بالشَّاءِ إلی أصحابِهِ، فَكَرِهوا ذلك، وقالُوا: أَخذْتَ علی كتابِ الله أَجراً، حتی قَدِموا المدينة فقالوا: يا رسولَ الله: أَخَذَ علی كتابِ الله أَجراً، فقال رسولُ الله – صلی الله عليه وسلم -: "إنَّ أَحقَّ ما أَخْذتُم عليهِ أجراً كتابُ الله". (الصحيح للبخاري، كتاب الطب، باب رقية العين)

(ب) فالحاصل أن ما شاع في زماننا من قراءة الأجزاء بالأجرة لا يجوز؛ لأن فيه الأمر بالقراءة وإعطاء الثواب للآمر والقراءة لأجل المال؛ فإذا لم يكن للقارئ ثواب لعدم النية الصحيحة فأين يصل الثواب إلی المستأجر ولولا الأجرة ما قرأ أحد لأحد في هذا الزمان بل جعلوا القرآن العظيم مكسبا ووسيلة إلی جمع الدنيا – إنا لله وإنا إليه راجعون. (رد المحتار، كتاب الإجارة، باب الإجارة الفاسدة)

والله أعلم بالصواب

فتویٰ نمبر4279 :

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


لرننگ پورٹل