لاگ ان
جمعہ 09 رمضان 1444 بہ مطابق 31 مارچ 2023
لاگ ان
جمعہ 09 رمضان 1444 بہ مطابق 31 مارچ 2023
لاگ ان / رجسٹر
جمعہ 09 رمضان 1444 بہ مطابق 31 مارچ 2023
جمعہ 09 رمضان 1444 بہ مطابق 31 مارچ 2023

ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ مجھے اپنی امت کے بارے میں تین چیزوں کے بارے میں بہت زیادہ ڈر ہے، ایک ڈر اس بات کا ہے کہ مال کی کثرت ہوجائے گی اور پھر مال کی محبت میں آپس میں بغض کرنے لگیں گے۔ دوسرا اس بات کا ڈر ہے کہ قرآن کریم ہر شخص کے سامنے کھل جائے گا اور ہر شخص اس میں رائے زنی کرنے لگے گا۔ یہ حدیث مکمل اور اس کی سند مطلوب ہے۔ رہنمائی فرمادیجیے۔

الجواب باسم ملهم الصواب

یہ روایت المعجم الکبیر اور مسند الشامیین میں موجود ہے: حدثنا هاشم بن مرثد الطبراني، ثنا محمد بن إسماعيل بن عياش، حدثني أبي، حدثني ضمضم بن زرعة، عن شريح بن عبيد، عن أبي مالك الأشعري أنه سمع رسول الله صلی الله عليه وسلم يقول: " لا أخاف علی أمتي إلا ثلاث خلال: أن يكثر لهم من المال فيتحاسدوا فيقتتلوا، وأن يفتح لهم الكتب يأخذ المؤمن يبتغي تأويله، وليس يعلم تأويله إلا الله، والراسخون في العلم يقولون آمنا به كل من عند ربنا، وما يذكر إلا أولو الألباب، وأن يروا ذا علمهم فيضيعوه ولا يبالون عليه ". (المعجم الکبیر للطبرانی، شريح بن عبيد الحضرمي عن أبي مالك) ترجمہ:’’ابو مالک اشعری سے روایت کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: میں اپنی امت کے بارے میں تین چیزوں سے ڈرتا ہوں، ایک یہ کہ ان کے لیے مال کی کثرت ہو جائے جس سے وہ ایک دوسرے سے حسد کرنے لگیں اور قتل کرنے لگیں اور دوسری بات یہ کہ  اللہ تعالی کی کتاب کو تختہ مشق بنالیا جائے، عام مسلمان ان چیزوں کی تاویلات میں غور وخوض کرنا شروع کردیں جن کا حتمی علم صرف اللہ تعالی کے پاس ہے، حالانکہ (ان آیات کے بارے میں اللہ تعالی کا یہ فرمان ہے کہ)  علم میں رسوخ رکھنے والے لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہم اس پر ایمان لاتے ہیں، ہر ایک چیز ہمارے رب کی طرف سے ہے، اور نصیحت حاصل نہیں کرتے مگر عقل والے اور تیسری بات جس کا مجھے ڈر ہے یہ کہ وہ اپنے کسی علم والے کو دیکھیں اور اس کی پرواہ نہ کر کے اس کو ضائع کر دیں‘‘۔

والله أعلم بالصواب

فتویٰ نمبر4235 :

لرننگ پورٹل