کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنا اس طور پہ کہ میت، امام اور چند مقتدی مسجد سے باہر ہوں اور باقی حضرات مسجد کے اندر ہوں،جائز ہے یا نہیں؟
الجواب باسم ملهم الصواب
نماز جنازہ کا اصل حکم یہ ہے کہ مسجد کے باہر جنازہ گاہ یا کسی اور کھلی جگہ نماز پڑھی جائے، مسجد میں نہ پڑھی جائے، کیونکہ بلا ضرورت مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا مکروہ ہے۔ البتہ اگر مسجد کے باہر جنازہ پڑھنے کی جگہ نہ ہو تو مجبوری کی صورت میں میت کو مسجد سے باہر رکھ کر امام اور چند مقتدی باہر کھڑے ہوں اور بقیہ نمازی مسجد کے اندر کھڑے ہوکر جنازہ پڑھیں تو شرعاً اس کی گنجائش ہے، اس پر عمل کرلیا جائے۔
(واختلف في الخارجة) عن المسجد وحده أو مع بعض القوم (والمختار الكراهة) مطلقا خلاصة، بناء علی أن المسجد إنما بني للمكتوبة، وتوابعها كنافلة وذكر وتدريس علم، وهو الموافق لإطلاق حديث أبي داود «من صلی علی ميت في المسجد فلا صلاة له» .(الدر المختار، كتاب الصلاة ، باب صلاة الجنازة)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر4412 :