لاگ ان
پیر 20 شوال 1445 بہ مطابق 29 اپریل 2024
لاگ ان
پیر 20 شوال 1445 بہ مطابق 29 اپریل 2024
لاگ ان / رجسٹر
پیر 20 شوال 1445 بہ مطابق 29 اپریل 2024
پیر 20 شوال 1445 بہ مطابق 29 اپریل 2024

فتاویٰ یسئلونک
دارالافتاء، فقہ اکیڈمی

روایت حبُ الوطن من الإیمان کی تحقیق

سوال: جمعے کے خطبے میں ایک حدیث بیان ہوئی:حب الوطن من الإیمان، اس کا حوالہ مل سکتا ہے؟ دراصل میں نے پڑھا تھا کہ یہ حدیث نہیں کسی کا مقولہ ہے۔ رہنمائی فرمائیے!

جواب:وطن کے اسلامی ہونے اور اس میں اسلامی احکامات پر آسانی سے عمل کی سہولت میسر ہونے کی بنا پر وطن سے محبت کرنا ایمانی جذبہ ہے، کیونکہ یہ محبت درحقیقت اسلام سے ہے، اس محبت کو کوئی غلط نہیں کہتا۔ ہاں اگر کوئی وطن سے قومیت کی بنا پر محبت کرے اور اس میں کوئی اسلامی پہلو نہ ہو نیز اسلامی احکامات کو پسِ پشت ڈال کر محض قوم و وطن کے مفاد کو آگے رکھنا چاہے، اس مفاد کی آڑ میں کتنے ہی اسلامی احکام ٹوٹ رہے ہوں اور کتنے ہی لوگوں پر ظلم و ستم کا بازار گر م ہو؛ یہ درست نہیں۔باقی فی نفسہٖ وطن سے محبت جائز ہے۔احادیث میں اس کا ثبوت ملتا ہے۔ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّﷺكَانَ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ فَنَظَرَ إِلَى جُدْرَانِ الْمَدِينَةِ أَوْضَعَ رَاحِلَتَهُ وَإِنْ كَانَ عَلَى دَابَّةٍ حَرَّكَهَا مِنْ حُبِّهَا(سنن الترمذي، كتاب الدعوات عن رسول اللهﷺ، باب ما يقول إذا قدم من السفر)’’حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرمﷺجب کسی سفر سے لوٹتے تو مدینہ کی دیواروں پر نظر پڑنے پر اپنی اونٹنی کو دوڑاتے اور اگر کسی اور سواری پر ہوتے تو اسے بھی تیز کر دیتے، یہ مدینہ کی محبت کی وجہ سے ہوتا تھا‘‘۔ اس حدیث کی شرح میں محدثین نے فرمایا کہ مدینہ کی فضیلت اور وطن کی محبت کے فی نفسہ جائز ہونے پر دلالت کرتی ہے،لہذا وطن کی محبت ہونا ناجائز امر نہیں ،یہ فطری محبت ہے،تاہم شریعت کی رو سے اس کو کوئی خاص اہمیت حاصل نہیں ،اس لیے اسے شرعاً فرض یا واجب یا سنت سمجھنا،یا شرعی تقاضا قرار دینا درست نہیں ۔

 باقی رہی بات سوال میں مذکور روایت کی تو اس کے بارے میں تقریباً تمام محدثین کا اتفاق ہے کہ یہ روایت من گھڑت اور موضوع ہے۔ ملا علی قاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:حَدِيثُ حُبُّ الْوَطَنِ مِنَ الْإِيمَانِ، قَالَ الزَّرْكَشِيُّ: لَمْ أَقِفْ عَلَيْهِ، وَقَالَ السَّيدُ مَعِينُ الدِّينِ الصَّفَوِيُّ: لَيْسَ بِثَابِتٍ، وَقِيلَ: إِنَّهُ مِنْ كَلَامِ بَعْضِ السّلَفِ، قَالَ السَّخَاوِيُّ: لَمْ أَقِفْ عَلَيْهِ(الأسرار المرفوعة في الأخبار الموضوعة، ص180، الناشر: دار الأمانة مؤسسة الرسالة – بيروت) ’’حدیث حب الوطن من الایمان؛ زرکشی نے کہا: میں اس پر واقف نہ ہوسکا، سید معین الدین صفوی نے کہا: یہ حدیث ثابت نہیں ہے اور یہ بھی کہا گیا کہ یہ سلف کے کلام کا حصہ ہے(حدیث نہیں ہے) اور سخاوی نے کہا کہ میں اس پر واقف نہیں ہوا‘‘۔ لہذا اس روایت سے وطن کی محبت کو ثابت کرنایا اس روایت کو بطورِ حدیث پیش کرنا درست نہیں۔

فتوی نمبر : 3164

واللہ اعلم بالصواب

لرننگ پورٹل