لاگ ان
جمعہ 17 شوال 1445 بہ مطابق 26 اپریل 2024
لاگ ان
جمعہ 17 شوال 1445 بہ مطابق 26 اپریل 2024
لاگ ان / رجسٹر
جمعہ 17 شوال 1445 بہ مطابق 26 اپریل 2024
جمعہ 17 شوال 1445 بہ مطابق 26 اپریل 2024

فتاویٰ یسئلونک
دارالافتاء، فقہ اکیڈمی

سالگرہ منانے اوراس موقعے پر تحائف لینے كا حكم

سوال:عرض یہ ہے كہ سالگرہ كے تحائف قبول كرنا كیساہے؟ ہم نہیں مناتے، لیكن اگر كوئی ہمیں تحفہ دے، توكیا اس كا لینا درست ہے؟ برائے مہربانی اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔ جزاک اللہ خیرا

جواب:سالگرہ منانے کا شرعاً کوئی ثبوت نہیں ہے، بلکہ یہ دورِ حاضر کی گھڑی ہوئی رسم ہے، اور اس موقعے پر تحفے تحائف دینے كی رسم بھی غیر اسلامی رسم ہے، مسلمانوں نے كفار کی دیکھا دیکھی ان كے طور طریقے اور رسومات کواپنانا شروع کردیا۔ رسول اللہﷺنے ارشاد فرمایا:”جو  شخص كسی قوم كی مشابہت اختیا ركرے گا، وہ انھی میں سے ہوگا“۔ (مسندِ احمد) تاہم ان رسومات میں بلاشبہہ کفار کے ساتھ مشابہت ہے، ان سے اجتناب ضروری ہے۔لہذامذكورہ صورت میں سالگرہ كی رسم کی مناسبت سے جوتحائف یا كیك وغیرہ پیش کیے جاتے ہیں، چاہے وہ سالگرہ کے دن ہوں یا بعد میں،  انھیں قبول نہ کریں، بلكہ اچھے طریقے سے تحفہ قبول کرنے سے معذرت کر لیں۔ لیكن اگر معذرت كرنے كی صورت میں فتنے كا خوف ہے اور ہدیہ دینے والے كی كمائی حلال ہے تو ہدیہ قبول كرسكتے ہیں، اسی طرح اگر كوئی شخص اپنی سالگرہ كا كیك لاكر كھلائے تو اس كا بھی یہی حكم ہے۔ 

قال: قال رسول الله ﷺ(من تشبه بقوم): أي من شبه نفسه بالكفار مثلا في اللباس وغيره، أو بالفساق أو الفجار أو بأهل التصوف والصلحاء الأبرار. (فهو منهم): أي في الإثم والخير. قال الطيبي: هذا عام في الخلق والخلق والشعار، ولما كان الشعار أظهر في التشبه ذكر في هذا الباب (مرقاة المفاتيح،۷/ ۲۷۸۲)

والله اعلم بالصواب

لرننگ پورٹل