لاگ ان

ہفتہ 21 محرم 1446 بہ مطابق 27 جولائی 2024

لاگ ان

ہفتہ 21 محرم 1446 بہ مطابق 27 جولائی 2024

لاگ ان / رجسٹر
ہفتہ 21 محرم 1446 بہ مطابق 27 جولائی 2024

ہفتہ 21 محرم 1446 بہ مطابق 27 جولائی 2024

ادیب رائے پوری (۱۹۲۸۔۲۰۰۴)
معروف نعت گو شاعر

عشق کے رنگ میں رنگ جائیں جب افکار

عشق کے رنگ میں رنگ جائیں جب افکار، تو کھلتے ہیں غلاموں پہ وہ اَسرار کہ رہتے ہیں وہ توصیف و ثناے شہِ ابرار میں ہر لحظہ گہر بار
ورنہ وہ سیدِ عالی نسبی، ہاں وہی امی لقبی ، ہاشمی و مُطلبی و عربی و قرشی و مدَنی اور کہاں ہم سے گنہ گار
سو نگھ لوں خوشبوے گیسوے محمد، وہ سیاہ زلف، نہیں جس کے مقابل یہ بنفشہ، یہ سیوتی ،یہ چنبیلی ، یہ گلِ لالہ و چمپا کا نکھار
جس کی نکہت پہ ہیں قربان، گل و برگ و ثمن، نافۂ آہوے ختن، بادِ چمن، بوے چمن، نازِ چمن، نورِ چمن، رنگِ چمن، سارا چمن زار
بخش دیتے ہیں شہنشاہ؛ سمر قند و بخارا ،کسی محبوب کے رخسار کےتل پر، مگر اے خلق کے رہبر، اے مرے مہر ِمنور
میں کروں تجھ پہ تصدق، دمِ عیسی، یدِ بیضا، در و دیوارِ حرم کعبۂ دل، ان سے بڑی کوئی نہیں شے مرے پاس، مری چشم گہربار
ورفعنا لک ذکرک کی اس اک آیتِ توصیف کی توصیف میں، تفسیر میں، تشریح میں، توضیح میں، تضمین میں ہر عہد کی شامل ہے زبان
لبِ حسان و رواحہ و لبِ فاطمہ زہرا و علی، عابدِ بیمار و بوصیری، دہَنِ عرفی و جامی لبِ سعدی و رضا سب سرشار
عشق کے رنگ میں رنگ جائیں مہاجر ہو کے پختون و بلوچی ہو کہ پنجابی و سندھی، کسی خطے کی قبیلے کی زباں اس سے نہیں کوئی سروکار
جامۂ عشق محمد جو پہن لیتا ہے، ہرخار کو وہ پھول بنا لیتا ہے، دنیا کو جھکا لیتا ہے، کرتا ہے زمانے کو محبت کا شکار
ایسا محبوب دیا حق نے تمھیں صل علی، جس کا مماثل نہ مقابل کہ لقب جس کو حریصٌ کا دیا، اتنا کیا جس نے گنہ گاروں سے پیار
اے خدا ! اے شہِ کونین کے رب! لفظ حریصٌ کے سبب، ایک ہوں سب، وہ عجمی ہوں کہ عرب، تاکہ ملے امتِ مرحوم کو پھر کھویا وقار
اے ادیؔب اب یونہی الفاظ کے انبار سے ہم کھیلتے رہ جائیں گے مگر حق ثنا گوئی ادا پھر بھی نہ کر پائیں یہ جذبات و زبان و قلم و فکر و خیال
ان کی مدحت تو ملائک کا وظیفہ ہے، صحابہ کا طریقہ ہے عبادت کا سلیقہ ہے یہ خالق کا پسندیدہ ہے قرآن کا ہے اس میں شعار

لرننگ پورٹل