مظفر وارثی (۱۹۳۳۔۲۰۱۱)
معروف نعت گو شاعر
کمالِ خلاق ذات اُس کی |
جمالِ ہستی حیات اُس کی |
بشر نہیں عظمتِ بشر ہے |
مرا پیمبر عظیم تر ہے |
وہ شرحِ احکامِ حق تعالیٰ |
وہ خود ہی قانون، خود حوالہ |
وہ خود ہی قرآن، خود ہی قاری |
وہ آپ مہتاب، آپ ہالہ |
وہ عکس بھی اور آئینہ بھی |
وہ نقطہ بھی، خط بھی، دائرہ بھی |
وہ خود نظارہ ہے، خود نظر ہے |
مرا پیمبر عظیم تر ہے |
وہ آدم و نوح سے زیادہ |
بلند ہمت، بلند ارادہ |
وہ زُہدِ عیسیٰ سے کوسوں آگے |
جو سب کی منزل وہ اس کا جادہ |
ہر اک پیمبر نہاں ہے اس میں |
ہجومِ پیغمبراں ہے اس میں |
وہ جس طرف ہے خدا ادھر ہے |
مرا پیمبر عظیم تر ہے |
بس ایک مشکیزہ، اک چٹائی |
ذرا سی جَو، ایک چارپائی |
بدن پہ کپڑے بھی واجبی سے |
نہ خوش لباسی نہ خوش قبائی |
یہی ہے کُل کائنات جس کی |
گنی نہ جائيں صفات جس کی |
وہی تو سلطانِ بحر و بر ہے |
مرا پیمبر عظیم تر ہے |
جو اپنا دامن لہو سے بھر لے |
مصیبتیں اپنی جان پر لے |
جو تیغ زن سے لڑے نہتا |
جو غالب آ کر بھی صلح کر لے |
اسیر دشمن کی چاہ میں بھی |
مخالفوں کی نگاہ میں بھی |
امیں ہے، صادق ہے، معتبر ہے |
مرا پیمبر عظیم تر ہے |