جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024
جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024
جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024
سید صبیح الدین صبیح رحمانی
معروف نعت گو شاعر
حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے |
سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے |
میں صرف دیکھ لوں اک بار صبحِ طیبہ کو |
بلا سے پھر مری دنیا میں شام ہو جائے |
تجلیات سے بھر لوں میں کاسئہ جاں |
کبھی جو ان کی گلی میں قیام ہو جائے |
حضور آپ جو سن لیں تو بات بن جائے |
حضور آپ جو کہہ دیں تو کام ہو جائے |
حضور آپ جو چاہیں تو کچھ نہیں مشکل |
سمٹ کے فاصلہ یہ چند گام ہو جائے |
ملے مجھے بھی زبان ِ بو صیری ؔو جامیؔ |
مرا کلام بھی مقبول ِعام ہو جائے |
مزہ تو جب ہے فرشتے یہ قبر میں کہہ دیں |
صبیحؔ! مدحت خیر الانام ہو جائے |