لاگ ان

جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024

لاگ ان

جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024

لاگ ان / رجسٹر
جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024

جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024

ڈاکٹر رؤف پاریکھ

سوئم یا سوم؟

فارسی کے اعداد ِ ترتیبی یعنی یکم، دوم، سوم ، چہارم وغیرہ اردو میں بھی رائج ہیں لیکن ان کے تلفظ اور املا میں کبھی کبھی تھوڑی سی گڑ بڑ ہوجاتی ہے۔ مثلاً یکُم (یعنی پہلا یا پہلی) کے تلفظ میں کاف پر پیش ہے، لیکن بعض لوگ زبر بولتے ہیں جو صحیح نہیں۔ بلکہ فارسی کے اعداد ِ ترتیبی میں آخرکے ’’م‘‘ سے پہلے والے حرف پر پیش ہی ہوتا ہے، جیسے :پنجُم، شَشُم،ہَفتُم ، ہَشتُم، نَہُم اور دَہُم وغیرہ۔اسٹین گاس کی لغت کے مطابق دوم(یعنی دوسرا یا دوسری) کا درست تلفظ ’’دُوُم ‘‘ (دال پر پیش اور واو پر بھی پیش)ہے۔ اگرچہ جدید فارسی میں تو دوم میں واو پر تشدید بھی ہے۔ بعض لوگ اردو میں اسے دوئم لکھتے ہیں یا دویم ۔ یہ دونوں املا غلط ہیں ۔ دوم درست املا ہے۔

اسی طرح سوم کاتلفظ اسٹین گاس کے مطابق ’’سِوُم ‘‘ (سِ وُ م: س کے نیچے زیر اور واو پر پیش )ہے (البتہ جدید فارسی میں سوم میں واو پر تشدید بھی ہے )۔ اس کا درست املا سوم(س و م) ہے ۔لیکن اردو میں بعض لوگ سوم کو سوئم یا سویم (س و ی م ؍ س و ء م)لکھتے ہیں اور اس طرح املا میں ایک حرف کے اضافے سے مفہوم کچھ سے کچھ ہوجاتا ہے۔کیونکہ سویَم تو مرنے کے بعد تیسرے دن ہوتا ہے یعنی تیجا۔ اسی سویم یعنی تیجے کو کچھ لوگ سوئم بھی لکھتے ہیں۔ چلیے تیجے کا تو یہ تلفظ رائج ہے یعنی سویم یا سوئم۔ لیکن دوسرا اور تیسرا کے مفہوم میں دوم اور سوم میں ہمزہ لکھنا (یعنی دوئم یا سوئم ) غلط ہے۔ لیکن افسوس کہ اردو کی درسی کتابوں میں بھی سرورق پر دوئم اور سوئم لکھا ہوتا ہے۔ ٹیکسٹ بک بورڈ والوں کے لیے دعا ہی کی جاسکتی ہے۔ کچھ کہنے سننے یا لکھنے کا تو ان پراثر ہوتا نہیں ہے۔ درست املا ہے: دوم ، سوم۔

لرننگ پورٹل