(يعطی لكل صلاة نصف صاع من بر ) كالفطرة ( وكذا حكم الوتر ) والصوم(الدر المختار،کتاب الصلاة،باب قضاء الفوائت)أو من دقيقه أو سويقه ، أو صاع تمر أو زبيب أو شعير أو قيمته ، وهي أفضل عندنا لإسراعها بسد حاجة الفقير(رد المحتار،کتاب الصلاة،باب قضاء الفوائت)
جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024
جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024
جمعرات 19 جمادی الاول 1446 بہ مطابق 21 نومبر 2024
فتاویٰ یسئلونک
دارالافتاء، فقہ اکیڈمی
سوال: ایک خاتون کا گزشتہ روز انتقال ہوگیا ، ان کے ذمے دس قضا روزے اور ایک پورے دن کی نماز قضا ہے۔ دس روزوں اورپانچنمازوں کا فدیہ کتنا ہوگا؟ دونوں کا الگ الگ بتادیں۔
جواب: نمازوں اور روزوں کے فدیے میں وہی مقدار دی جاتی ہے جو صدقۂ فطر میں دی جاتی ہے، یعنی اپنی استطاعت کے مطابق یا تو پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت یا ساڑھے تین کلو جو یا کشمش یا کھجور ایک روزے کے بدلے میں دیا جائے۔ نیز وتر بھی مستقل نماز ہے اس لیے پورے ایک دن کی نماز قضا ہونے کی صورت میں چھے نمازوں کا فدیہ دینا ضروری ہے اور ہر ایک نماز کا فدیہ پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت ، یا پھر تین کلو جو یا کشمش یا کھجور ہیں۔پس کل دس روزے اور چھے نمازوں کا فدیہ حساب لگاکر فقرا کو دے دیں۔ کسی ایک فقیر کو ساری رقم دینا بھی جائز ہے۔
(يعطی لكل صلاة نصف صاع من بر ) كالفطرة ( وكذا حكم الوتر ) والصوم(الدر المختار،کتاب الصلاة،باب قضاء الفوائت)أو من دقيقه أو سويقه ، أو صاع تمر أو زبيب أو شعير أو قيمته ، وهي أفضل عندنا لإسراعها بسد حاجة الفقير(رد المحتار،کتاب الصلاة،باب قضاء الفوائت)
والله اعلم بالصواب
فتویٰ نمبر1221 :