مولاناسید کفایت علی کافیؔ شہیدعلیہ الرحمۃ (۱۸۵۸ء)
۱۸۵۷ء کی جنگ کے معروف حریت رہنما
دیکھتے جلوۂ دیدار کو آتے جاتے |
گلِ نظارہ کو آنکھوں سے لگاتے جاتے |
ہر سحر روے مبارک کی زیارت کرتے |
داغِ حرماں دلِ محزوں سے مٹاتے جاتے |
پاے اقدس سے اٹھاتے نہ کبھی آنکھوں کو |
روکنے والے اگر لاکھ ہٹاتے جاتے |
دشتِ اسرا میں ترے ناقہ کے پیچھے پیچھے |
دھجیاں جیب و گریباں کی اڑاتے جاتے |
سرِ شوریدہ کو گیسو پہ تصدق کرکے |
دلِ دیوانہ کو زنجیر پنہاتے جاتے |
قدمِ پاک کی گر خاک بھی ہاتھ آ جاتی |
چشمِ مشتاق میں بھر بھر کے لگاتے جاتے |
خواب میں دولتِ دیدار سے ملتے وہ اگر |
بختِ خوابیدہ کو ٹھوکر سے جگاتے جاتے |
دستِ صیاد سے جو چھوٹے ہزاروں کی طرح |
چمنِ کوچۂ دلبر ہی میں آتے جاتے |
کاؔفیٔ کشتۂ دیدار کو زندہ کرتے |
لبِ اعجاز اگر آپ ہلاتے جاتے |