تبسّم فاطمہ
معاون قلم کارہ
اسلامی تاریخ میں سیرت نگاروں نے، محدثین نے، تاریخ دانوں نے حضور اکرمﷺ کی شان میں بہت ساری کتب لکھی ہیں۔ اس خاص فن میں عقیدت مندوں نے کچھ ایسی کتب تحریر کیں جن میں آقاے دوجہاںﷺ سے محبت اور عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے غیر منقوط کتب تحریر کی۔ غیر منقوط کے معنی ہے بغیر نقطے والے حروف یا عبارت۔ یہ ایسی کتاب ہوتی ہے جس میں نقطے والے حروف سے اجتناب کیا جاتا ہے۔ یہ بہت مشکل اور مہارت و ذہانت کا کام ہے۔ یہ ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ ہر ایک لفظ، جملے، پیراگراف کے لیے بہت سا وقت لگتا ہے کیونکہ اردو زبان میں کل ۵۴حروف ہیں جن میں سے ۲۵ حروف ایسے ہیں جن میں نقطہ نہیں آتا یعنی آدھی اردو زبان ہے اس لیے بہت مشکل ہوتا ہےایک فقرے میں ایسے الفاظ کا استعمال کرنا جن میں نقطہ نہ آتا ہو اور فقرے کا مفہوم بھی سلامت رہے۔ ہمیں نقطے والے حروف تو بہت مل جاتے ہیں جیسا کہ طاقت کے بدلے بل، تاب، زور، قوت اور قدرت پر ان کے بدلے کوئی ایک غیر منقوط لفظ تلاش کرنا بہت ہی مشکل کام ہے۔ جن مصنفین نے اس صنعت میں اپنے جوہر دکھائے، یہ ان کا بہت بڑا امتیاز ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بالخصوص وہ مصنفین جنھوں نےساری محبت و عقیدت کا اظہار اس خاص و افضل ہستی، دو جہاں کے والی، اعلیٰ سیرت و کردار، نورِ انوار حضرت محمدﷺ کے لیے کیا، جن کے لیے الله رب العزت نے دو جہاں بنائے، یہ دنیا بنائی۔ ایسے ہی کچھ مصنفین کا ذیل میں ذکر ہے جنھوں نے سیرت النبیﷺ پر غیر منقوط کتب لکھ کر نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔
ہادیٔ عالمﷺ
اردو سیرت کی سب سے پہلی غیر منقوط کتاب ’’ہادیٔ عالم‘‘ ہے۔ اس کتاب میں سب الفاظ ایسے استعمال کیے گئے ہیں جن میں نقطہ نہیں ہے۔ اس کتاب کے مصنف محمد ولی رازی ہیں۔ ہادیٔ عالم چار سو سے زائد صفحات پر مشتمل کتاب ہے۔ ایسی تحقیقی کتاب کی مثال اردو تو اردو، عربی اور فارسی میں بھی نہیں مل سکتی۔ محمد ولی رازی کی یہ تصنیف اگر معجزه نہیں تو ادبی کرامت تو ضرور ہے۔ اس کتاب کو ۱۹۸۳ء میں حکومتِ پاکستانِ کے منعقد کردہ مقابلے میں اول انعام سے بھی نوازا جا چکا ہے جس کے متعلق مولانا زاہد الراشدی صاحب کا کہنا ہے کہ اس انعام پر ہماری رائے بھی وہی ہے جو ایک دوست کے حوالے سے ہم نے پڑھی ہے، مصنف کے اعزاز میں کوئی اضافہ ہوا ہے یا نہیں البتہ صدارتی ایوارڈ کی عزت و وقار میں اضافہ ضرور ہوا ہے۔ تصنیف کا سال ۱۹۸۲ء ہے۔ اس کا آغاز ایک غیر منقوط نعت سے کیا گیا ہے۔
محمد رسول اللهﷺ
اس کتاب کے مصنف محمد یاسین سروہیہیں۔ یہ کتاب بھی غیر منقوط ہے۔ یہ کتاب ۵۴۴ صفحات پر پھیلی ہوئی ہے۔ یہ کتاب مشتاق بک کارنر لاہور سے ۲۰۰۷ء میں شائع ہوئی۔ اس میں مصنف نے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کا ترجمہ بھی غیر منقوط کیا ہے۔
داعیٔ اسلام
یہ بھی غیر منقوط کتاب ہے جو سیرت النبیﷺ پر لکھی گئی ہے۔ اس کتاب کے مصنف صادق علی انصاری قاسمی دریا بادی بستوی ہیں۔ ان کی عمر تقریباً بیاسی برس تھی۔ صادق علی انصاری قاسمی دریابادی بستوی کی ولادت ۱۵ اپریل ۱۹۳۶ء میں ہندوستان کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے ضلع سنت کبیرنگر میں ہوئی۔ آپ کا تعلق ایک غریب کنبے سے تھا۔ آپ نے بہت سی کتب تصنیف کیں۔ داعیٔ اسلام کے نام سے آپ نے ایک غیر منقوطہ کتاب لکھی۔ اس میں تقریبا ۲۰۰ صفحات ہیں۔ آپ کو غیر منقوطہ کتاب لکھنے کا شوق محمد ولی رازی صاحب کی کتاب ’’ہادیٔ عالم‘‘سے ہوا۔ داعیٔ اسلام کتاب ۱۹۸۵-۸۶ء کی تصنیف ہے۔ آپ کی وفات۱۵ دسمبر ۲۰۱۸ء میں ہوئی۔
سرکارِ دو عالمﷺ
یہ کتاب سیّد تابش الوری صاحب کی تصنیف ہے۔ آپ کا اصل نام سید سردار علی ہے۔ یہ کتاب مجلسِ ثقافت پاکستان بہاولپور سے اپریل ۲۰۰۴ء میں شائع ہوئی۔ اس کتاب میں ۱۰۶ صفحات ہیں۔ اس کتاب کو ۲۰۰۵ء میں سیرت النبیﷺ کے انعام کا مستحق بھی سمجھا گیا۔
سرون کے سودے
اس کتاب کے مصنف ابو سلمان مولانا ڈاکٹر شمس الہدیٰ ربانی ہیں۔ یہ کتاب ۳۶۰ صفحات پر مشتمل ہے۔ ۲۰۰۴ء سے ۲۰۰۵ء کے درمیان مکمل ہوئی اور ۲۰۰۸ء میں شائع ہوئی۔
سیرت پر رکھی گئیں ان جیسی دیگر کتب ارشادِ خداوندی ﴿وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ﴾ ’’ اور ہم نے آپ کا ذکر بلند کر دیا‘‘ کا مظہر ہیں، اور یہ سلسلہ تا قیامت جاری رہے گا۔ ان شاء اللہ