الجواب باسم ملهم الصواب
امامة الرجل للمراة جائزة اذا نوی الامام امامتها واذا لم يكن في الخلوة ، اما اذا كان الامام في الخلوة فان كان الامام لهن او لبعضهن محرما فانه يجوز.(تاتارخانية 1/455)
والله أعلم بالصواب
4884 :
سوال: اگر گھرمیں كوئی محرم مردنماز تراویح پڑھارہاہواس میں گھركی خواتین كی شركت كاكیاحكم ہے؟اوراس میں صف بندی كاكیاطریقہ ہوگا؟
الجواب باسم ملهم الصواب
گھر میں مرد اور خواتین (محرم اور غیر محرم ) کا مل کر تراویح کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا جائز ہے بشرطیکہ امام عورتوں کی امامت کی نیت کرے اور عورتوں کی صف مردوں کے پیچھے بنائی جائے اگر ایک ہی کمرے میں نماز ہو رہی ہو تو درمیان میں پردہ لگا کر پردے کے پیچھے عورتوں کی صف بنائی جائے ورنہ کسی دوسرے کمرے میں عورتوں کی صف بنائی جائے۔
امامة الرجل للمراة جائزة اذا نوی الامام امامتها واذا لم يكن في الخلوة ، اما اذا كان الامام في الخلوة فان كان الامام لهن او لبعضهن محرما فانه يجوز.(تاتارخانية 1/455)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر4884 :