الجواب باسم ملهم الصواب
. (وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه). (الدر المختار، كتاب الطلاق، باب العدة، مطلب في المنعي إليها زوجها)
والله أعلم بالصواب
3517 :
سوال : السلام علیکم! ایک خاتون جو کہ مغربی ملک میں مقیم ہے اور اس کے چار چھوٹے بچے ہیں، اس کے شوہر نے اچانک اس کو تین طلاقیں دے دی ہیں۔ اس کے لئے عدت کا کیا طریقہ ہو گا؟ جبکہ وہاں اس کا کوئی اور رشتے دار نہیں ہے نا ہی وہ بچوں کو لے کر فوراً پاکستان آ سکتی ہے۔ کیا وہ شوہر کے گھر میں الگ رہ کر حیض پورے کر سکتی ہے؟
الجواب باسم ملهم الصواب
عدت طلاق ہو یا عدت وفات، دونوں شوہر کے گھر میں گزارنا لازم ہیں اور بلا عذر وہاں سے نکلنا جائز نہیں۔ لہذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون اپنی عدت اپنے سابقہ شوہر کے گھر میں ہی گزارے البتہ پردے کا خیال رکھے کیوں کہ تین طلاق کی صورت میں حرمتِ مغلظہ ثابت ہوچکی ہے۔(1)
. (وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه). (الدر المختار، كتاب الطلاق، باب العدة، مطلب في المنعي إليها زوجها)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر3517 :