سوال: میرے لیے یہ کیسے ممکن ہے کہ میں سن کر تراویح پڑھ لوں؟ یہاں کیلیفورنیا(امریکہ) سے 12 گھنٹے کا فرق ہے۔ کیا آپ مجھے اپنے پاس شامل کرسکتے ہیں تاکہ میں تراویح پڑھ لوں؟
الجواب باسم ملهم الصواب
امام کے ساتھ نماز میں شریک ہونے کے لیے ضروری ہے کہ مقتدی اور امام ایک ہی مقام میں ہوں۔ یہاں تک کہ اگر مقتدی اور امام ایک ہی جگہ ہوں لیکن امام اور مقتدی کے درمیان ایک بڑی نہر یا ایک بڑے راستہ کا فاصلہ آجائے تو مقتدی کی نماز درست نہیں ہوتی۔ لہذا صورت مسئولہ میں آپ کے لیے تراویح میں شرکت اسی صورت میں جائز ہے جبکہ آپ اسی مجلس میں شریک ہوں جہاں نماز تراویح ہورہی ہے، کسی اور ملک میں رہتے ہوئے پاکستان میں ہونے والی نماز میں اقتداء درست نہیں۔باوجود اس کے کہ انٹرنیٹ وغیرہ کے ذریعہ امام کی آواز اور نقل و حرکت آپ کو نظر آرہی ہو، کیونکہ مکان متحد ہونا ضروری ہے جو آپ کی بیان کردہ صورت میں نہیں ہوتا۔(1)
۔ولو کان بینہ وبین الامام طریق عظیم، او نھر عظیم او صف من النساء لا یجوز الاقتداء عندنا وقد تکلم المشایخ فی مقدار الطریق الذی یمنع الاقتداء قال بعضھم ان یکون مقدار ما یمر فیہ العجلۃ اور حمل بعیر(فتاویٰ التاتارخانیۃ، کتاب الصلاۃ، بیان ما یمنع صحۃ الاقتداء وما لا یمنع)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر1224 :