لاگ ان
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023
لاگ ان
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023
لاگ ان / رجسٹر
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023

سوال:السلام علیکم! کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ فوجی کٹنگ کروانا کیسا ہے. اس کٹنگ میں سر پر کچھ لمبے بال رکھے جاتے ہیں اور کانوں کے اوپر تمام بال ریموو کر دیئے جاتے ہیں؟

الجواب باسم ملهم الصواب

فساق و فجار اور غیر قوموں کی مشابہت کی وجہ سے ایسے بال رکھنا مکروہ ہے، اس لیے انھیں کٹوا دیا جائے۔بال چاروں طرف سے برابر ہونے چاہیے، اس لیے حجامت بنواتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ بال چاروں طرف سے برابر ہوں۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ(سنن ابی داؤد،کتاب اللباس،باب في لبس الشهرة)ترجمہ:’’جو شخص جس قوم کے ساتھ مشابہت اختیار کرے وہ ان ہی میں سے ہے‘‘۔

وكراهة التشبه بأهل البدع مقررة عندنا أيضا. (رد المحتار، كتاب الخنثی، مسائل شتی)

اسی طرح ایک روایت ہے:عَنِ ابْنِ عُمَرَ، «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنِ القَزَعِ» (سنن أبي داود، كتاب الترجل، باب في الذؤابة) ترجمہ:’’ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قزع سے منع فرمایا‘‘۔ سر کے بعض بالوں کو کاٹنا اور بعض کو چھوڑ دینا قزع کہلاتا ہے۔

والله أعلم بالصواب

فتویٰ نمبر3865 :

لرننگ پورٹل