اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک بوڑھی عورت کوڑا کرکٹ پھینکا کرتی تھی۔ اس کے بارے میں ایک محقق سے سنا کہ یہ واقعہ سو فی صد جھوٹا ہے۔ اس حوالے سے تحقیق درکار ہے۔
الجواب باسم ملهم الصواب
سوال میں جس واقعے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے واقعتاً اس کی کوئی اصل نہیں، ایسا واقعہ رسول اللہ ﷺ کی مکی زندگی کے بارے میں منقول ہے اور نہ ہی مدنی زندگی کے بارے میں۔ لہذا اسے بیان کرنا جائز نہیں۔البتہ ابولہب کی بیوی ام جمیل اکثر رسول اللہ ﷺ کے گھر کے سامنے کچرا اور کانٹے وغیرہ پھینکا کرتی تھی جسے دیکھ کر آپ ﷺ فرماتے کہ یہ کیسا پڑوس ہے؟ سورہ لہب میں اللہ جل شانہ نے اسی عورت کی مذمت بیان فرمائی ہے۔ لیکن یہ عورت مسلمان نہیں ہوئی تھی۔
حدثني محمد بن سعد، قال: ثني أبي، قال: ثني عمي، قال: ثني أبي، عن أبيه، عن ابن عباس، في قوله: (وَامْرَأَتُهُ حَمَّالَةَ الْحَطَبِ) قال: كانت تحمل الشوك، فتطرحه علی طريق النبي صلی الله عليه وسلم، ليعقره وأصحابه. (تفسير الطبري، المجلد الرابع والعشرون، سورة المسد)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر4261 :