وضو کرتے ہوئے کسی سےمدد حاصل کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
الجواب باسم ملهم الصواب
وضو کرتے وقت مدد لینے کی دو قسمیں ہیں ایک یہ کہ وضو کا پانی وغیرہ منگوانے کیلئے مددلی جائے یا وضو کرنے والا خود اعضائے وضو کو دھوئے اور دوسرا شخص پانی بہائے اس طرح کی مدد حاصل کرنا بلا کراہت جائز ہے البتہ اعضائے وضو کو دھونے یا مسح وغیرہ میں بغیر کسی عذر کے کسی سے مدد لینا مکروہ ہے۔
وحاصله أن الاستعانة في الوضوء إن كانت بصب الماء أو استقائه أو إحضاره فلا كراهة بها أصلا ولو بطلبه وإن كانت بالغسل والمسح فتكره بلا عذر؛ ولذا قال في التتارخانية: ومن الآداب أن يقوم بأمر الوضوء بنفسه ولو استعان بغيره جاز بعد أن لا يكون الغاسل غيره بل يغسل بنفسه (رد المحتار، كتاب الطهارة، سنن الوضوء)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر4303 :