کتنی عمر کی بچی پر روزہ فرض ہےاور نماز بھی فرض ہے؟
الجواب باسم ملهم الصواب
بچی یا بچے کے بالغ ہونے کے بعد روزے اور نماز کی فرضیت کا حکم لگتا ہے جس عمر میں بھی بچی بالغ ہو اس پر روزہ فرض ہو جائے گا۔بچے اور بچی کی عمر قمری سالوں کے حساب سے پندرہ برس ہوجائے تو وہ بالغ سمجھا جائے گا اور اگر پندرہ سال کی عمر سے پہلے بچے کو احتلام ہونے لگے اور بچی کو ماہواری ہونے لگے تو وہ بھی بالغ ہیں۔
(بلوغ الغلام بالاحتلام والإحبال والإنزال) والأصل هو الإنزال (والجارية بالاحتلام والحيض والحبل) ولم يذكر الإنزال صريحا لأنه قلما يعلم منها (فإن لم يوجد فيهما) شيء (فحتى يتم لكل منهما خمس عشرة سنة به يفتى). (الدر المختار،کتاب الحجر،فصل بلوغ الغلام بالاحتلام)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر3824 :