بہت سے لوگ سحری کا ٹائم ختم ہونے کے بعد اذانوں تک کھاتے رہتے ہیں اور بہت سے اذانوں کے بعد تک کھاتے ہیں، ايسے لوگوں کے لیے شریعت کیا کہتی ہے؟ رہنمائی فرمائيں۔ شکریہ
الجواب باسم ملهم الصواب
سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد کھانے پینے کی صورت میں روزہ نہیں ہوتا۔ لہذا اس روزے کی قضا لازم ہو گی۔
تسحر علی ظن أن الفجر لم يطلع، وهو طالع أو أفطر علی ظن أن الشمس قد غربت، ولم تغرب قضاه، ولا كفارة عليه؛ لأنه ما تعمد الإفطار كذا في محيط السرخسي.(الفتاوی الهندية،كتاب الصوم،الباب الأول في تعريفه وتقسيمه وسببه ووقته وشرطه)
کسی مستند جنتری سے سحر اور افطار کا وقت دیکھ کر اُس کی پابندی کرنا چاہیے۔ سائرن، اذان وغیرہ کا اعتبار درست نہیں۔
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر3774 :