لاگ ان
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023
لاگ ان
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023
لاگ ان / رجسٹر
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023
منگل 29 شعبان 1444 بہ مطابق 21 مارچ 2023

بازار كو بری جگہ اور تجارت کو سب سے اچھا پیشہ کہا گیا ہے۔ اگر لوگ بازار جانا کم کردیں تو تاجر کیسے کمائے گا؟

الجواب باسم ملهم الصواب

مساجد کو بہترین جگہیں اور بازاروں کو بری جگہ اس لئے کہا گیا ہے کیونکہ مساجد مواضع رحمت میں سے ہیں اور بازاروں میں جھوٹ فریب دھوکہ وغیرہ غالب ہوتاہے اس لئے ان کو برا کہا گیا ہے لیکن اس کے باوجود انسان کی معاشی ضروریات اور روزمرہ کی مختلف ضروریات اس کے ساتھ وابستہ ہیں تو اپنی  ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بازار جانا ایک شرعی مجبوری ہے ۔لہذا فقط بازار جانا کوئی بری بات نہیں بلکہ بازار جا کر وہاں رائج برائیوں میں شریک ہونا یا پھر بازاروں کو آباد کر کے مسجد کوویران کرنا شرعا نا جائز ہے۔

وذلك لأن زوار المسجد {رجال لا تلهيهم تجارة ولا بيع عن ذكر الله وإقام الصلاة وإيتاء الزكاة} الآية، وقصاد الأسواق شياطين الجن والإنس من الغفلة الذين غلبهم الحرص والشدة، وذلك لا يزيد إلا قرباً من الله تعالي ومن أوليائه، وهذا لا يورث إلا دنوا من الشيطان وحزبه، اللهم إلا من يعمد إلي طلب الحلال الذي يصون به دينه وعرضه، {فمن اضطر غير باغ ولا عاد فلا إثم عليه} (شرح الطيبي علی مشكاة المصابيح، كتاب الصلاة، باب المساجد ومواضع الصلاة) 

وهذا بطريق الأغلبية وإلا فقد يقصد المسجد بقصد نحو الغيبة، وقد يدخل السوق لطلب الحلال، ولذا قيل: كن ممن يكون في السوق وقلبه في المسجد لا بالعكس (مرقاة المفاتيح ، كتاب الصلاة، باب المساجد ومواضع الصلاة)

والله أعلم بالصواب

فتویٰ نمبر3654 :

لرننگ پورٹل