لاگ ان
جمعہ 09 رمضان 1444 بہ مطابق 31 مارچ 2023
لاگ ان
جمعہ 09 رمضان 1444 بہ مطابق 31 مارچ 2023
لاگ ان / رجسٹر
جمعہ 09 رمضان 1444 بہ مطابق 31 مارچ 2023
جمعہ 09 رمضان 1444 بہ مطابق 31 مارچ 2023

 ہمارے یہاں امریکا میں مساجد بند ہیں، ان میں نماز باجماعت کی ادائیگی پر پابندی ہے،  میدان اور پارک وغیرہ میں بھی جماعت نہیں کرائی جاسکتی، چار افراد سے زیادہ لوگوں کو جمع نہیں ہونے دیتے۔ اس صورت حال میں عید کی نماز  کےلیے حکومت کی طرف سے یہ اجازت ہے کہ مسجد کا جو پارکنگ پلاٹ ہے اس میں امام سامنے کھڑا ہو، نماز، خطبہ وہ سب کے سامنے ادا کرے گا، باقی لوگ اپنی گاڑیاں قبلہ رخ کھڑی کرکے گاڑیوں میں ہی نماز ادا کریں۔ کیا موجودہ حالات میں اس طرح نماز اگر پڑھ کی جائے تو درست ہوجائے گی؟

الجواب باسم ملهم الصواب

واضح رہے کہ عید کی نماز واجب ہے اور اس میں قیام فرض ہےاسی طرح جماعت کی نماز درست ہونے کے لئے امام اور مقتدی کا مکان ایک ہونا ضروری ہے جبکہ مذکورہ صورت میں نہ توامام اور مقتدی کا مکان ایک ہے کیونکہ امام باہر اور مقتدی گاڑی میں ہے اور نہ ہی مقتدی قیام کر رہا ہے ۔

 لہذا صورت مسئولہ میں بیان کردہ طریقے کے مطابق نماز درست نہیں ہوگی تو ایسے  عذر کی صورت میں الگ الگ مقامات پر چار افراد جمع ہو کر عید کی نماز جماعت سے ادا کر لیں ۔

"و" يشترط "أن لا يكون الإمام راكبا والمقتدي راجلا" أو بالقلب "أو راكبا" دابة "غير دابة إمامه" لاختلاف المكان وإذا كان علی دابة إمامه صح الاقتداء لاتحاد المكان۔ حاشية الطحطاوي علی مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 293)

والله أعلم بالصواب

فتویٰ نمبر4432 :

لرننگ پورٹل