الجواب باسم ملهم الصواب
ذهب جمهور الفقهاء إلی أنه يستحب حلق رأس المولود في اليوم السابع، ويتصدق بوزن الشعر ورقا (الموسوعة الفقهية الكويتية، 18/ 96)
والله أعلم بالصواب
4458 :
نومولود بچے کے سر کے بال اتارنے کے حوالے سے میرے چند سوالات درج ذیل ہیں:
۱۔کیا یہ لازمی ہے؟ اگر ہاں تو اس کا حکم(فرض، واجب، مستحب، نفل) کیا ہے؟
۲۔پیدائش کے کتنے وقت بعد یہ بال کاٹے جاتے ہیں؟اگر اس میں تاخیر ہوجائے تو پھر کیا کرنا چاہیے؟
الجواب باسم ملهم الصواب
۱۔نومولودكے سر كے بال اتارنا اور بالوں کے وزن کے برابر چاندی یا چاندی کی قیمت صدقہ کرنا مستحب ہے لازم و ضروری نہیں۔
۲۔ساتویں دن ان بالوں کا اتارنا مستحب ہے ۔لیکن اگر کسی عذر کی وجہ سے تاخیر ہو جائے تو اس میں کوئی گناہ نہیں، اگر عذر نہ ہو تو مستحب وقت میں ہی اتارنا چاہیے۔
ذهب جمهور الفقهاء إلی أنه يستحب حلق رأس المولود في اليوم السابع، ويتصدق بوزن الشعر ورقا (الموسوعة الفقهية الكويتية، 18/ 96)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر4458 :