ميں كيمونكيشن انجينئر ہوں، مجھے ايك كمیونكيشن كمپنی ميں ملازمت كی پيشكش ہوئی ہے، ،چوں کہ يہ ملازمت نيٹ ورك ( آلات كو ايك دوسرے سے ملانے ) سے متعلقہ ہے، اس ليے اس ميں سودی پراجيكٹ كا ہونا بھی ضروری ہے، يعنی ان ميں لازمی سودی پراجيكٹ بھی ہونگے، اوراگر يہ كمپنی كسی ایسے قسم كے پراجيكٹ پر عمل كرتی ہے تو كيا ميرے ليے اس كمپنی ميں ملازمت كرنا جائز ہے؟
الجواب باسم ملهم الصواب
اگر کسی کمپنی کا کام محض سودی معاملات میں معاونت پر منحصر ہو تب اس میں نوکری کرنا اور اس کی تنخواہ لینا دونوں حرام ہیں، کیونکہ یہ خالص سودی معاونت اور اس کی اجرت ہے۔لیکن اگر کمپنی کاغالب کام عمومی سافٹ ویئر بنانے کا ہے تو اس کمپنی میں ملازمت کرنا جائز ہے، البتہ اگر مجبوری میں متعین طور پر سودی سافٹ ویئر بنا کر دینا پڑے تو اپنی تنخواہ میں سے اتنی ہی مقدار رقم بلا نیت ثواب صدقہ کردی جائے۔
(الف) ثُمَّ إنَّهُ ذَكَرَ فِي الذَّخِيرَةِ وَالْمُحِيطِ: إذَا اسْتَأْجَرَ الذِّمِّيُّ مِنْ الْمُسْلِمِ دَارًا لِيَسْكُنَهَا فَلَا بَأْسَ بِذَلِكَ؛ لِأَنَّ الْإِجَارَةَ وَقَعَتْ عَلَی أَمْرٍ مُبَاحٍ فَجَازَتْ. وَإِنْ شَرِبَ فِيهَا الْخَمْرَ أَوْ عَبَدَ فِيهَا الصَّلِيبَ أَوْ أَدْخَلَ فِيهَا الْخَنَازِيرَ لَمْ يَلْحَقْ الْمُسْلِمَ فِي ذَلِكَ شَيْءٌ؛ لِأَنَّ الْمُسْلِمَ لَمْ يُؤَاجِرْهَا لَهَا إنَّمَا أَجَّرَ لِلسُّكْنَی فَكَانَ بِمَنْزِلَةِ مَا لَوْ أَجَّرَ دَارًا مِنْ فَاسِقٍ كَانَ مُبَاحًا وَإِنْ كَانَ قَدْ يَعْصِي فِيهَا. (فتح القدير، کتاب الکراهية، فصل في البيع)
(ب) وفي الأشباه الحرمة تنتقل مع العلم إلا للوارث إلا إذا علم ربه. (الدر المختار، باب الربا، مطلب: في استقراض…)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر4073 :