الجواب باسم ملهم الصواب
وليس منه أطلقك بصيغة المضارع إلا إذا غلب استعماله في الحال كما في فتح القدير. (البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري، 3/ 271)
والله أعلم بالصواب
3126 :
ایک دن ہم میاں بیوی کے درمیان جھگڑا ہوا اور ہماری باتوں نے طوالت اختیار کرلی ، بات یہاں تک پہنچی کہ میں نے بیوی سے کہاکہ اگر آپ نے میرے ساتھ بستر لگا یا تو میں آپ کو طلاق دےدو ں گا۔ میری بیوی اپنی والدہ کے گھر چلی گئی اور اب کہہ رہی ہیں کہ کسی مفتی صاحب سے اس مسئلہ کے بارے دریافت کرو پھر میں آپ کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہوں، لہذا آپ مجھے اس مسئلہ کے بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
الجواب باسم ملهم الصواب
صورت مسئولہ میں اگر واقعۃً آپ نے اپنی بیوی کو صرف یہ الفاظ کہے کہ ’’اگر آپ نے میرے ساتھ بستر لگایا تو میں آپ کو طلاق دے دوں گا‘‘ اس کے علاوہ کوئی جملہ نہیں کہا تو ایسی صورت میں اگر بیوی نے اس وقت آپ کے بستر کے ساتھ اپنا بستر بھی نہیں لگایا اور آپ نے طلاق بھی نہیں دی تو ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔
وليس منه أطلقك بصيغة المضارع إلا إذا غلب استعماله في الحال كما في فتح القدير. (البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري، 3/ 271)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر3126 :