مجھے یہ شوق ہے کہ میں کسی بڑے جائے نماز پر اپنی اہلیہ کے ساتھ کھڑے ہوکر قضاء عمری ادا کروں۔ کیا اس طرح کرنا میرے لیے درست ہے؟
الجواب باسم ملهم الصواب
شوہر اور بیوی اگر ساتھ کھڑے ہو کر اپنی اپنی نماز پڑھیں، تونماز فاسد نہیں ہوتی، لیکن اس طرح سے نماز پڑھنا مکروہ ہے، البتہ اگر شوہر آگے کھڑا ہو اور بیوی پیچھے تو ایک کمرے میں دونوں کے لیے اپنی اپنی نماز پڑھنا بلاکراہت جائز ہے، دونوں کے درمیان کسی خاص مقدار کے فاصلے کی ضرورت نہیں۔ اگر کمرے میں آگے پیچھے کھڑے ہونے کی جگہ نہ ہو تو درمیان میں کم از کم ایک آدمی کے کھڑے ہونے کا فاصلہ چھوڑ دیں۔
فمحاذاة المصلية لمصل ليس في صلاتها مكروهة لا مفسد فتح (قوله ليس في صلاتها) بأن صليا منفردين أو مقتديا أحدهما بإمام لم يقتد به الآخر شرح المنية (قوله مكروهة) الظاهر أنها تحريمية لأنها مظنة الشهوة والكراهة على الطارئ ط. قلت: وفي معراج الدراية: وذكر شيخ الإسلام مكان الكراهة الإساءة والكراهة أفحش. اهـ.(الدر المختار وحاشية ابن عابدين/ رد المحتار، 1/ 574)
والله أعلم بالصواب
فتویٰ نمبر3116 :