لاگ ان
جمعہ 10 شوال 1445 بہ مطابق 19 اپریل 2024
لاگ ان
جمعہ 10 شوال 1445 بہ مطابق 19 اپریل 2024
لاگ ان / رجسٹر
جمعہ 10 شوال 1445 بہ مطابق 19 اپریل 2024
جمعہ 10 شوال 1445 بہ مطابق 19 اپریل 2024

فتاویٰ یسئلونک
دارالافتاء، فقہ اکیڈمی

سوال: صحیح بخاری کے حوالے سے ایک حدیث موصول ہوئی جس کا مفہوم یہ ہے کہ پانچ موذی جانور ہیں جنھیں حدودِ حرم میں بھی مارا جاسکتا ہے: چوہا، بچھو، چیل، کوا اور کاٹ لینے والا کتا۔اس حدیث کی وضاحت فرما دیں اور کیا حرم کے باہر بھی ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب: حدیث شریف میں مذکورہ پانچ جانوروں کو حالتِ احرام میں مارنے کی اجازت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ ان جانوروں کو حرم سے باہر مارنا بدرجۂ اولی جائز ہے اور بعض روایات میں یہ اجازت صراحتاً محرم اور حلال دونوں کے لیے ثابت ہے۔ مسلم شریف میں ہے:قَالَ عَبْدُ اللهِ سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ:«خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ قَتَلَهُنَّ، فِي قَتْلِهِنَّ: الْغُرَابُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْعَقْرَبُ، وَالْفَأْرَةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ»(مسلم، كتاب الحج،باب ما يندب للمحرم وغيره قتله من الدواب في الحل والحرم) ترجمہ:’’ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا: پانچ جانور ایسے ہیں کہ ان کے قتل کرنے والے پر کوئی حرج نہیں کوا ،چیل ،بچھو ،چوہا ،باؤلا کتا‘‘۔ ایک اور روایت میں ہے:عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّﷺقَالَ:«خَمْسٌ فَوَاسِقُ، يُقْتَلْنَ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ: الْحَيَّةُ، وَالْغُرَابُ الْأَبْقَعُ، وَالْفَأْرَةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ، وَالْحِدَأَةُ»(سنن ابن ماجه، كتاب المناسك، باب ما يقتل المحرم) ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: پانچ فاسق جانور ہیں ان کو حرم سے باہر اور حرم میں قتل کیا جائے گا سانپ، کوا،چوہا،باؤلا کتا،چیل۔

واللہ اعلم بالصواب

21، جمادی الاولی 1441ھ بمطابق17،جنوری 2020ء

فتوی نمبر : 4278

لرننگ پورٹل