لاگ ان
بدھ 15 شوال 1445 بہ مطابق 24 اپریل 2024
لاگ ان
بدھ 15 شوال 1445 بہ مطابق 24 اپریل 2024
لاگ ان / رجسٹر
بدھ 15 شوال 1445 بہ مطابق 24 اپریل 2024
بدھ 15 شوال 1445 بہ مطابق 24 اپریل 2024

مفتی نذیر احمد ہاشمی مدظلہ
رئیسِ شعبۂ تحقیق و تصنیف، فقہ اکیڈمی

جب مانع زائل ہوجائے گا تو ممنوع اپنی سابقہ حالت پر لوٹ آئے گا۔

تشریح

بعض دفعہ کوئی کام کسی وجہ سے ممنوع قرار دیا جاتا ہے۔ اور جب وہ ممانعت ختم ہو جاتی ہے تو وہ کام اس طرح جائز ہو جاتا ہے جیسے ممانعت سے پہلے وہ کام جائز تھا، مثلاً:

۱۔ کسی پر حکومت کی طرف سے ایک مدت تک دفعہ ۱۴۴ / لگا دی جائے تو وہاں اجتماع ِ نفوس منع ہو گا، مگر جیسےہی وہ مدت ختم ہو گی تو وہ کام جو پہلے جائز تھا، وہ ایک سرکاری اعلان کی وجہ سے منع ہوا تھا، وہ پھر سے جائز ہو جائے گا۔

۲۔ کسی مقام پر ایک مدت کے لیے اسلحہ رکھنے کی پابندی ہو جائے تو عام آدمی کے لیے وہاں اسلحہ رکھنا جائز نہیں ہو گا، حالانکہ اسلحہ رکھنا جائز تھا، مگر ایک عارضی عذر یعنی سرکاری اعلان کی وجہ سے اسلحہ رکھنا ناجائز ہو گیا، مگر مدت ختم ہونے کے بعد اسلحہ رکھنے کی اجازت ہو گی کیونکہ یہ حکم ایک عذر کی وجہ سے ممنوع ہوا تھا، اب وہ عذر ختم ہو گیا تو اس عذر سے پہلے جو حکم تھا وہ لوٹ آیا۔

۳۔ ایک سمجھدار لڑکا (اپنی نابالغی کی عمرمیں) کسی واقعے کا معائنہ کرے، یا ایک نابینا جو اپنی بینائی کے زمانے میں مشاہدہ کرے یا غلام اپنی غلامی کی حالت میں کسی واقعے کا مشاہدہ کرے، ان کی نابالغی، نابینائی اور غلامی کی حالت قبولِ شہادت سے مانع ہوگی لیکن لڑکا بالغ ہوجائے، نابینا دوبارہ بینا ہوجائے اور غلام آزاد ہوجائے تو اب ان لوگوں کی شہادت قبول ہوگی، اس لیے کہ قبولِ شہادت کے لیے مانع زائل ہوگیا۔

۴۔ اسی طرح اگر کوئی کنیز اپنے شوہر کی وفات کی عدت میں ہو، اس کے لیے جائز ہے کہ اپنے آقا کی خدمت کے لیے عدت کے مکان سے باہر نکلے۔ لیکن اگر اس کنیز کو عدت کے درمیان آزاد کردیا گیا تو اب اس پر آزاد عورت کا حکم عائد ہوگا اور دورانِ عدت مکان سے نکلنا جائز نہ رہے گا، اس لیے کہ مانع زائل ہوگیااور حکمِ ممنوع واپس آگیا۔

۵۔ اسی طرح جس کتابیہ عورت کو اس کے مسلم شوہر نے طلاق دے دی ہو، اس کے لیے عدت کے دوران عدت کے مکان سے باہر نکلنا جائز ہوگا، اس لیے کہ سکونت کا حق ایک حیثیت سے اللہ تعالیٰ کا حق ہے، اور اس طر ح یہ ایک عبادت ہے اور کتابیہ عورت اس کی مکلف نہیں۔ البتہ دورانِ عدت اسلام لے آئی تو اس پر مسلمان عورت کی طرح عدت کے احکام جاری ہوں گے، اس لیے کہ دین کا اختلاف ان احکام کےنافذ ہونے سے مانع تھا اور جب یہ مانع زائل ہوگاتو اب حکم مرتب ہوگا اور گھر میں سکونت واجب ہوگی۔

لرننگ پورٹل